سیلاب کے باعث عازمینِ حج کی رجسٹریشن کی مدت میں توسیع
پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث حکومت نے گزشتہ برس حج کی سعادت سے محروم رہ جانے والے عازمینِ حج کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے
حکومت نے گزشتہ برس حج کی سعادت سے محروم رہ جانے والے عازمینِ حج کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث حکومت نے گزشتہ برس حج کی سعادت سے محروم رہ جانے والے عازمینِ حج کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔

وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ نجی سکیم کے تحت رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کر دی گئی ہے، تاکہ متاثرین کو ایک اور موقع فراہم کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق حج پورٹل پر رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ پہلے مرحلے میں نجی سکیم کے عازمین کو 8 ستمبر تک رجسٹریشن کی سہولت دی گئی تھی، تاہم سیلاب کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اس مدت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ وزارتِ مذہبی امور نے واضح کیا ہے کہ اب تک تقریباً 21 ہزار عازمینِ حج اپنی رجسٹریشن مکمل کر چکے ہیں۔ یہ فیصلہ ان افراد کے لیے سہولت فراہم کرے گا جو قدرتی آفات کے باعث مقررہ وقت میں رجسٹریشن نہیں کروا سکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کی کشتی افسوسناک حادثے کا شکار

پرائیویٹ حج آپریٹرز کو بھی اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے پاس موجود بچ جانے والے کوٹے پر نئی درخواستیں وصول کریں۔ اس طرح ان افراد کو بھی موقع مل سکے گا جو حج کی ادائیگی کے خواہشمند ہیں لیکن کسی وجہ سے گزشتہ برس شامل نہ ہو سکے۔ ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ گزشتہ برس جو عازمین رقم جمع کروا چکے تھے، وہی رقم اس سال کے حج پر لاگو ہوگی اور ان سے کسی قسم کے اضافی اخراجات وصول نہیں کیے جائیں گے۔ اس اقدام کو عازمین نے نہایت خوش آئند قرار دیا ہے کیونکہ معاشی مشکلات اور سیلاب کی تباہ کاریوں نے پہلے ہی عوام کو سخت متاثر کیا ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے ایک مثبت قدم ہے جو متاثرہ افراد کو سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حج جیسے اہم مذہبی فریضے کی ادائیگی کے لیے مزید آسانیاں پیدا کرے گا۔ لاکھوں لوگ ہر سال حج کی خواہش رکھتے ہیں لیکن محدود کوٹے اور دیگر مسائل کی وجہ سے سب کو موقع نہیں ملتا۔ ایسے میں رجسٹریشن کی مدت میں توسیع ایک حوصلہ افزا قدم ہے۔
وزارتِ مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حکومت حج کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے اور عازمین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں نجی اور سرکاری دونوں شعبے مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ تمام عازمین اپنے سفرِ مقدس کو پرسکون اور سہل طریقے سے مکمل کر سکیں۔