
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق بالائی علاقوں میں مون سون کا سسٹم اب ختم ہو چکا ہے اور پنجاب میں بارشوں کا دسواں اسپیل مکمل ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی ہے کہ آئندہ ہفتے کے دوران شدید بارشوں کا کوئی امکان نہیں، تاہم متعدد دریاؤں میں سیلابی کیفیت بدستور برقرار ہے۔
دریائے ستلج سب سے زیادہ دباؤ کا شکار ہے جہاں گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 2لاکھ 30 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ سلیمانکی پر 1لاکھ 37 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ پر62ہزار کیوسک، کھنکی اور قادر آباد پر بالترتیب 98ہزار کیوسک کے نچلے درجے کے سیلاب موجود ہیں۔ تریموں پر پانی کا بہاؤ 2لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے جبکہ پنجند پر4 لاکھ 75 ہزار کیوسک کے ساتھ انتہائی شدید سیلاب جاری ہے۔
اسی طرح دریائے راوی پر جسر پر26 ہزار کیوسک، شاہدرہ پر31ہزار کیوسک اور بلوکی پر80ہزار کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ سدھنائی پر پانی کی سطح 1لاکھ 21 ہزار کیوسک تک پہنچ چکی ہے جسے اونچے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون بارشوں کا سلسلہ ختم: پی ڈی ایم اے کی پیشگوئی
پی ڈی ایم اے نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر تمام متعلقہ محکمے ہائی الرٹ پر ہیں اور دریاؤں کے بہاؤ کی مسلسل نگرانی جاری ہے۔ انسانی جانوں اور املاک کو محفوظ بنانے کے لیے وسائل متحرک کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے لیے ایک خصوصی پیکیج کا آغاز کرے گی تاکہ فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔ اس پیکیج میں متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بلوں پر ٹیکس میں رعایت شامل ہو گی جس کا بوجھ وفاقی حکومت اٹھائے گی جبکہ صوبائی حکومتیں زمین کے محصولات معاف کریں گی۔



