سیلاب کے بعد نئی مصیبت، ماہر موسمیات نے خبردار کردیا
Pakistan floods 2025
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب نے جہاں ملک بھر میں گھروں کو زمین بوس کِیا وہیں فصلیں بھی برباد ہوگئیں، جس سے کسان شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔

ماہرین کی جانب سے خبردار کیاجارہا ہے کہ سیلاب کے بعد اب مہنگائی کا ایک بڑا طوفان آنے والا ہے، جو براہِ راست عوام کی زندگیوں کو متاثر کرے گا۔

ماہر موسمیات فاطمہ یامین کا کہنا ہے کہ فصلوں کی تباہی کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور خدشہ ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو گندم اور آٹے کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران پر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ سیلاب کے بعد پیدا ہونے والے مہنگائی کے بحران کو قابو میں لائیں، ورنہ عام آدمی کیلئے حالات مزید کٹھن ہو جائیں گے۔

فاطمہ یامین نے بتایا کہ سیلاب صرف فصلوں کو ہی نہیں بلکہ زمینوں کو بھی بنجر بنا دیتا ہے۔ پانی کے ساتھ آنے والی ریت کی تہہ زرخیز زمین کو غیر زرعی بنا دیتی ہے، جسے دوبارہ آباد کرنے کیلئے کسانوں کو لاکھوں روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چند ہزار روپے دے کر حکومت یہ توقع نہیں رکھ سکتی کہ کسان بیج خرید کر دوبارہ کھیت آباد کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ریسکیو آپریشن کے دوران کشتی الٹ گئی، دو خواتین جاں بحق

آٹے کی قلت سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الحال قیمتوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم اگلے ہفتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کو مجبوراً بیرونِ ملک سے گندم درآمد کرنا پڑے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تاحال 2022 کے سیلاب کے اثرات سے نہیں نکل سکے تو حالیہ سیلاب کے نقصانات پر قابو پانا بھی مشکل ہوگا۔ اداروں کی سست رفتاری اور پرانے ایس او پیز کی وجہ سے متاثرین تک بروقت امداد نہیں پہنچتی، جس سے مسائل مزید سنگین ہو جاتے ہیں۔