
چاند گرہن کے دوران "بلڈ مون" کے خوبصورت ترین منظر نے سب دیکھنے والوں کو مسحور کر دیا، گرہن کے دوران چاند مکمل طور پر زمین کے سائے میں چھپ گیا اور چاند کا رنگ زمین کے سائے میں سرخی مائل ہو گیا۔
ماہرین کے مطابق "بلڈ مون" نایاب فلکیاتی مظاہر میں شمار ہوتا ہے، بلڈ مون زمین، سورج اور چاند کے سیدھ میں آنے سے ہوتا ہے، قدیم روایات میں بلڈ مون کو مختلف معنوں سے تعبیر کیا جاتا رہا ہے، بلڈ مون سائنسی طور پر مکمل محفوظ اور قابل مشاہدہ ہوتا ہے۔
پاکستان آسٹرونومرز سوسائٹی کی جانب سے نجی اسکول میں سپر بلڈ مون کے مشاہدے کا خصوصی انتظام کیا گیا، فلکیات ماہرین، طلبہ اور عوام گرہن سے محظوظ ہوئے۔
ماہرین کے مطابق فلکیات کے شوقین افراد کے لیے یہ یادگار رات ہمیشہ یاد رکھی جائے گی، شہریوں نے چاند گرہن کے مناظر کو کیمروں میں محفوظ کیا، طلبہ اور بچوں کے لیے فلکیات سیکھنے کا یہ سنہری موقع ہے۔
پاکستان میں چاند گرہن کا آغاز رات 8 بج کر 30 منٹ پر ہوا جس کا عروج 11 بج کر 57 منٹ تک رہے گا اور تقریباً ایک بج کر 55 منٹ پر اختتام پذیر ہو گا، گرہن کا منظر رات کے آخری پہر تک جاری رہے گا، چاند گرہن پاکستان سمیت ایشیا، افریقہ اور یورپ میں بھی دیکھا گیا۔