
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس افسوسناک واقعے میں سینئر صحافی طیب بلوچ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جو آزادی صحافت پر براہِ راست حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کا یہ رویہ ناقابلِ برداشت ہے اور کسی بھی جمہوری معاشرے میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں، صحافیوں کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں آزادانہ طور پر انجام دینے دینا چاہیے، کیونکہ آزادی صحافت ہی جمہوریت کی بنیاد ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد نہ صرف انفرادی آزادی پر حملہ ہے بلکہ یہ پورے معاشرے کو دبانے کی کوشش ہے، صحافت پر قدغن لگانے کی کوششیں ماضی میں بھی ناکام رہی ہیں اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ صحافیوں کے حق اور آزادی اظہار کیلئے آواز بلند کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں:علیمہ خان کی میڈیا ٹاک کے دوران پی ٹی آئی کارکنان کا صحافیوں پر تشدد
بلاول بھٹو نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام ہو سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوری معاشرے میں اختلاف رائے کا اظہار تشدد کے بجائے مکالمے اور برداشت کے ذریعے ہونا چاہیے، کیونکہ یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔