
محکمے کے مطابق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سرکاری کالجز اور جامعات کے کئی اساتذہ نہ صرف ان جماعتوں کے رکن ہیں بلکہ اہم عہدوں پر بھی فائز ہیں۔ حکام نے واضح کیا کہ سروس رولز کے تحت کسی بھی سرکاری ملازم کو کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کا رکن یا عہدیدار بننے کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یہ شکایات باقاعدہ طور پر صوبائی وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم کو جمع کرائی گئی ہیں جن میں ملوث اساتذہ کے خلاف انضباطی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نامزد افراد میں
- ڈاکٹر مطیع اللہ باجوہ، لیکچرر، گورنمنٹ گُلبرگ کالج
- ڈاکٹر حماد لَقوی، ڈین اور پروفیسر، پنجاب یونیورسٹی
- لیکچررعبدالرحمن شارق
- ڈاکٹر ابراہیم سلفی، گورنمنٹ شالیمار کالج، لاہور
- پروفیسرعبدالستار حمید
- پروفیسر حامد عبدالرحمن شامل ہیں
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں ایجوکیشن بورڈز میں ملازمتوں کا اعلان
شکایت کنندگان کا موقف ہے کہ یہ اساتذہ مختلف سیاسی اور مذہبی تنظیموں میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں جو کہ سروس قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان کے خلاف پنجاب ایمپلائز ایفی شینسی، ڈسپلن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (PEDA) ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔



