
حکام نے خبردار کیا ہے کہ سندھ کے کئی دیہی اضلاع میں شدید بارشیں ہو سکتی ہیں جبکہ کراچی میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ تاہم کچھ علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ عامر حیدر لغاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سسٹم بھارت سے ہوتا ہوا نگرپارکر کے راستے پاکستان میں داخل ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ فی الحال بارش کی مقدار ملی میٹر میں بتانا قبل از وقت ہے لیکن جلد ہی صورتحال واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کراچی کے نشیبی علاقوں میں شدید بارش کے باعث پانی جمع ہونے اور سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کاپاکستان میں سیلاب متاثرین کی ہنگامی امداد کا اعلان
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) نے چند اہم شاہراہوں کی مرمت کا اعلان کیا ہے لیکن چھوٹی گلیاں اب بھی پانی میں ڈوبی ہوئی یا خراب ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ریلیف کے بجائے بارش کے بعد کی صورتحال نے دوہری مصیبت کھڑی کر دی ہے کیونکہ انفراسٹرکچر کی تباہی نے پہلے سے موجود نقصانات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں ان بارشوں کے دوران کم از کم 16 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ زیادہ تر ہلاکتیں دیواریں گرنے، کرنٹ لگنے اور مختلف علاقوں میں ڈوبنے کے واقعات کی وجہ سے ہوئیں۔



