
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بھارتی ڈیم تھین اپنی گنجائش کے مطابق 97فیصد تک بھر چکا ہے جس کے سپل ویز کسی بھی وقت کھولے جا سکتے ہیں ،بالائی علاقوں میں ممکنہ بارشوں اور بھارتی ڈیم سے پانی کے ممکنہ اخراج کے باعث دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق تھین ڈیم سے پانی کے اخراج اور بھارتی نالوں سے آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث دریائے راوی میں اونچے درجے کا بہاؤ متوقع ہے، پیر پنجال رینج کے نالوں بشمول بین، بسنتر اور ڈیک میں بھی اونچے درجے کا بہاؤ اور سیلابی صورتحال کا امکان ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر اس وقت پانی کا بہاؤ ایک لاکھ15 ہزار کیوسک ہے جو کہ ممکنہ طور پر اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 50 کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے، شاہدرہ کے مقام پر راوی کا بہاؤ 50 ہزار150 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جو کہ تھین ڈیم کے سپل ویز کھلنے کی صورت میں 90 ہزار کیوسک تک جانے کی توقع ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا کہ ممکنہ بارشوں اور ڈیم سے پانی کے اخراج کی صورت میں دریائے راوی کے ملحقہ علاقوں میں سیلابی صورتحال کا امکان ہے، شہری دریاؤں، نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون اگلے مہینے تک جاری رہنے کا امکان
دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب نے بتایا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں جسڑ شاہدرہ اور ہیڈ بلوکی سے انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرے گا، دریائے راوی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر اونچے جبکہ شاہدرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ کمشنر لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، ساہیوال، فیصل آباد اور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے، دریائے راوی کے پاٹ میں موجود شہریوں کے فوری انخلاء کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مساجد سے اعلانات کے ذریعے شہریوں کو ممکنہ صورتحال بارے آگاہ کیا جائے ، شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے، ہنگامی صورتحال میں شہری ضلعی انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں۔