
تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند نے تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں انہوں نے جیل انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ فیملی ممبران اور وکلا کو جیل میں ہونے والی سماعت میں شرکت کی اجازت دی جائے۔
حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جن وکلا نے اپنے وکالت نامے جمع کرا رکھے ہیں، ان کو بلا رکاوٹ سماعت میں آنے دیا جائے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اگر جیل کے باہر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے اہلِ خانہ موجود ہوں تو انہیں بھی سماعت میں شریک ہونے کی اجازت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مقبول رہنما، خواجہ آصف بھی مان گئے
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جیل میں ہونے والی سماعت کے دوران وکلا اور فیملی ممبران کو شرکت سے روکا جا رہا ہے، جو ان کے بنیادی قانونی اور آئینی حقوق کے خلاف ہے۔ عدالت نے درخواست پر غور کرنے کے بعد سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو حکم جاری کیا اور درخواست کو نمٹا دیا۔
ماہرین کے مطابق عدالت کا یہ حکم فیملی اور وکلا کو رسائی دینے کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت ہے، کیونکہ اس سے شفاف کارروائی کے اصولوں کو تقویت ملے گی۔ اس فیصلے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ سماعتوں میں وکلا کو اپنے مؤقف پیش کرنے میں زیادہ سہولت ملے گی اور فیملی ممبران بھی کارروائی کو براہ راست دیکھ سکیں گے۔