
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں عمران خان ملک کے مقبول سیاسی رہنما ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں چار بندے ساتھ ملا کر فوجی تنصیبات پر حملہ کر دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے سیاست میں رہنا ہے یا سیاسی رہنما ہونے کا دعویٰ کرنا ہے تو پھر 9 مئی پر پچھتاوے کا اظہار ہونا چاہیے، آپ اس کو معافی کہہ لیں یا اظہار شرمندگی کہہ لیں یا جو بھی لفظ دے دیں ۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی ہماری 77 سالہ سیاسی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جسے معافی، پچھتاوے یا اظہار شرمندگی کے بغیر کلوز نہیں کیا جا سکتا، عمران خان 9 مئی پر پارلیمنٹ میں کہہ دیں یا عدالت میں کہہ دیں، قوم سے معافی مانگ لیں یا ادارے سے مانگ لیں لیکن 9 مئی پر پچھتاوے کا اظہار ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے بہترین طریقے سے جیل کاٹی، رانا ثناءاللہ
یاد رہے کہ گرشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے بھی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بہترین طریقے سے جیل کاٹی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات اور احتجاج کیلئے ترغیب دینے والوں کو غلطی پر ندامت کا اظہار کرنا چاہیے تھا جس سے معاملات بہتر ہو سکتے تھے۔