
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، کار، جیپ اور ٹیکسی (کلاس 1) کے لیے نیا ٹول ٹیکس 1330 روپے مقرر کیا گیا ہے، جو فی کلومیٹر 3.72 روپے کے برابر بنتا ہے۔ اس کے علاوہ ویگن (کلاس 2) سے اب 2240 روپے وصول کیے جائیں گے، جس کا مطلب ہے کہ فی کلومیٹر 6.24 روپے کا بوجھ پڑے گا۔ اسی طرح بسوں کے لیے ٹول ٹیکس 3130 روپے مقرر کیا گیا ہے جو کہ فی کلومیٹر 8.73 روپے کے مساوی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے وزیراعلیٰ مریم نواز کیخلاف مقدمہ کی درخواست دے دی
نوٹیفکیشن میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ یہ اضافہ کسی وقتی یا غیر معمولی فیصلے کا نتیجہ نہیں بلکہ اس کی بنیاد ایک پرانے معاہدے پر ہے۔ ٹول ٹیکس میں یہ 10 فیصد سالانہ اضافہ اپریل 2014 میں دستخط ہونے والے کنسیشن معاہدے کے تحت کیا گیا ہے۔ بی او ٹی (بلڈ، آپریٹ اینڈ ٹرانسفر) ماڈل پر مبنی اس معاہدے میں یہ طے کیا گیا تھا کہ موٹروے کے دوسرے آپریشنل سال سے ہر سال ٹول ٹیکس میں دس فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ منصوبے کی لاگت، دیکھ بھال اور مالی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق، اس اضافے کا اثر براہ راست عام شہریوں پر پڑے گا۔ خاص طور پر ان افراد پر جو لاہور اور اسلام آباد کے درمیان کاروباری یا ذاتی وجوہات کی بنا پر کثرت سے سفر کرتے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کے شعبے سے وابستہ لوگ بھی اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ اس کے نتیجے میں کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔