
بھارت کی جانب سے پاکستان سے دوسرا باقاعدہ رابطہ کیا گیا اور توی کے بعد ستلج میں پانی چھوڑنے کی اطلاع دی گئی،اطلاع کے فوری بعد بھارت نے دریائے ستلج میں سیلابی پانی چھوڑ دیا جس سے دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال کے باعثقصور، پاکپتن، بورے والا، بہاولپور اور بہاولنگر کے علاقے متاثرہ ہونے کا اندیشہ ہے۔
محکمہ اری گیشن کے مطابق دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، دریائے ستلج میں ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 21.60 فٹ تک بلند ہو چکی ہے، ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 57 ہزار 537 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے میں ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث تا حال 36 دیہاتوں اور فصلوں کے اندر پانی داخل ہو چکا ہے، ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو 1122 کو مزید موٹر بوٹس فراہم کر کے انخلا کا عم تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
دوسری جانب بھارت نے دریائے راوی میں بھی پانی چھوڑ دیا، دریائے راوی شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں ایک لاکھ 71 ہزار کا ریلہ چھوڑ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف شہروں میں تیز ہواؤں اور بارش کی پیشگوئی
اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 16 ہزار کیوسک جبکہ شاہدرہ کے مقام پر 15 ہزار کیوسک تھا، اس وقت دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 60 ہزار کیوسک جبکہ شاہدرہ کے مقام پر 25 ہزار کیوسک ہے۔
بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں پانی چھوڑے جانے کے بعد پانی کا بڑا ریلہ آج رات کو شاہدرہ کے مقام سے گزرے گا،دریائے راوی میں کوٹ نیناں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ اری گیشن حکام کے مطابق نالہ اوج میں جلالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 48 ہزار کیوسک ہے، دریائے راوی جسڑ کے مقام پربہاؤ 78 ہزار کیوسک ہے، نالہ بسنتر 1800 کیوسک نالہ بئیں میں پانی کا بہاؤ 1656 کیوسک ہے۔
انتظامیہ کے مطابق فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں، علاقہ مکین مال مویشی سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں، ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے نکال رہی ہیں۔