
سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائےخارجہ کونسل کاخصوصی اجلاس ہو ا جس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کی۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اوآئی سی کےہنگامی اجلاس کےانعقاد پرترکیہ،ایران اورفلسطین کے شکر گزار ہیں، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے،اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے،ہسپتالوں،سکولوں اور کیمپوں پر حملے انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں،2 سال سے معصوم فلسطینیوں کو بدترین بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، فلسطین میں قحط کی صورتحال ہے، فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اسحاق دار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ’’گریٹر اسرائیل‘‘منصوبہ ناقابل قبول اور علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے،پاکستان گریٹر اسرائیل منصوبے کو سختی سے مسترد کرتا ہے، پاکستان عرب ملکوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے، پاکستان مسئلہ فلسطین کے 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی دوریاستی حل کا حامی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاسپورٹس بنوانے والوں کیلئے بڑی خوشخبری
نائب وزیراعظم نے عالمی برادری سے اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کامطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی امدادکی مکمل اورمحفوظ رسائی یقینی بنائی جائے، جبری بے دخلی اور غیر قانونی قبضے کا جلد خاتمہ یقینی بنایاجائے، عالمی برادری فوری، مستقل اورغیرمشروط جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے۔
اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی رسائی یقینی بنائی جائے، گریٹر اسرائیل منصوبے کو مسترد کرتے ہیں، مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کا قیام منظور نہیں، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہایت ضروری ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ملاقات ہوئی۔
پاک ایران وزرائے خارجہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت، نسل کشی اور قحط کی صورتحال کی شدید مذمت کی اور غزہ میں پائیدار جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی پر زور دیا۔