
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے ایک پیغام میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں کوئی روایتی سیاست دان نہیں، نہ جاگیردار نہ مل اونر ہوں، تاہم میرا مختصر خاندان میرے ساتھ کھڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پارٹی کے اندر اور باہر سے ہر قسم کے رقیق حملوں کو سہا ہے لیکن مجھے اس کا کوئی ملال نہیں، میں نے اپنی بھرپور وکالت کو پس پشت ڈال کر معاشی بے یقینی کو بخوشی قبول کیا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سیاسی میدان میں میں نے اپنے آپ کو عمران خان کے آئینی و جمہوری نظریے کا امین سمجھا ہے، ہر فورم پر اس نظریے کے دفاع اور ترویج کیلئے اپنے وجود کو وقف کئے رکھا، اس پاداش میں مجھے دہشتگردی کے 20 جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دیا گیا لیکن مجھے کوئی غم نہیں، میں جیل جانے سے نہیں ڈرتا۔
یہ بھی پڑھیں: حماد اظہر کا این اے 129 سے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان، نیا امیدوار نامزد
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے حساس ترین مقدمات میرے سپرد کیے، ٹیریان، عدت، سائفر میں کھلی عدالت کا حصول، فوجی عدالتوں کیخلاف آئینی جنگ، مخصوص نشستوں کا مقدمہ اور دیگر میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے کامیابی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ابتلا کے دور میں خان صاحب کی ہدایت پر میں نے قانونی معاونت کے ساتھ ساتھ سیاسی میدان میں قدم رکھا، میرا مقصد آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کی جد و جہد میں حصہ ڈالنا تھا،مجھے فخر ہے مجھے تن، من، دھن سے اس مقصد کے حصول میں حصہ ڈالنے کا موقع ملا۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آج ایک ایسا واقعہ ہوا ہے جو اب مجھ سے دو ٹوک فیصلے کا تقاضا کرتا ہے، میری زندگی کھلی کتاب ہے، میرا کوئی عمل کسی اصول سے متصادم نہیں، فکری و معاشی دیانت پر سمجھوتہ مجھے قبول نہیں۔
پچھلے منگل میں نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے عمران خان صاحب کو درخواست بھیجی تھی کہ پارٹی ممبران کو بے تحاشہ ناحق سزاؤں کے پیش نظر مجھے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹ کر قانونی معاملات پر توجہ مرکوز کرنے دی جائے۔ خان صاحب نے میری درخواست منظور نہ کی۔ میں انکے اعتماد پر شکر گزار ہوں۔
— salman akram raja (@salmanAraja) August 25, 2025
انہوں نے کہا کہ پچھلے منگل میں نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو درخواست بھیجی تھی کہ پارٹی ممبران کو بے تحاشہ ناحق سزاؤں کے پیش نظر مجھے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹ کر قانونی معاملات پر توجہ مرکوز کرنے دی جائے، بانی نے میری درخواست منظور نہیں کی، میں ان کے اعتماد پر شکر گزار ہوں۔
رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ کل میں بانی پی ٹی آئی سے گزارش کر کے عہدے سے علیحدہ ہو جاؤں گا تاہم میری وکالتی خدمات بلامعاوضہ حاضر رہیں گی۔
دوسری جانب پارٹی ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سلمان اکرم راجہ اور عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے درمیان ضمنی انتخابات کے معاملے پر بحث ہوئی جس وجہ سے سلمان اکرم راجہ نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔