
اس حوالے سے ایک اہم اجلاس چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ پولیس کے تفتیشی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، تاکہ جرائم کی بروقت نشاندہی اور انصاف کی فوری فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ جب پولیس کی تفتیشی کارکردگی بہتر ہوگی تو عوام کا اعتماد بھی بڑھے گا، بہتر تفتیشی نظام نہ صرف انصاف کی فراہمی میں مددگار ہوگا بلکہ جرائم میں بھی نمایاں کمی لانے کا باعث بنے گا۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ اے ایس آئی انویسٹی گیشن کی بھرتی کے عمل میں تمام رکاوٹیں فوری طور پر دور کی جائیں گی تاکہ نئے افسران کو جلد محکمہ پولیس کا حصہ بنایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں:خراب نتائج دینے والے اساتذہ کو نوکری سے فارغ کرنے کا فیصلہ
آئی جی سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے اے ایس آئی انویسٹی گیشن کی بھرتی سے پولیس کی تفتیش کے معیار میں واضح بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیشہ ورانہ تفتیش کے نتیجے میں انصاف کی فراہمی یقینی ہوگی اور جرائم پیشہ عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانا ممکن ہوگا۔
سندھ حکومت کے اس فیصلے کو امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور پولیس کے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی اہم پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔



