
مرحوم نائب امیر یوسی کالوکے میاں شرجیل، میاں خلیل اور میاں جمیل کے والد تھے۔ مرحوم کا شمار ان شخصیات میں ہوتا تھا جو نہ صرف علمی مقام رکھتے تھے بلکہ عوام کے ساتھ ان کا رشتہ محبت اور اخلاص پر مبنی تھا۔ ان کی تعلیمات کا محور انسانیت کی خدمت، صوفیانہ رواداری، اور اسلامی اقدار کی پاسداری تھا۔ ان کی خانقاہ میں آنے والے لوگوں کو نہ صرف دینی رہنمائی ملتی بلکہ زندگی گزارنے کے عملی اصول بھی سیکھنے کو ملتے۔
یہ بھی پڑھیں:سرکاری حج سکیم، درخواستوں کی وصولی کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
نمازِ جنازہ تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی نائب امیر سید پیر ظہیر الحسن شاہ نے پڑھائی۔ اس موقع پر علما، مشائخ، سینکڑوں مریدین اور عام شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ شرکا نے مرحوم کے بلند درجات اور مغفرت کے لیے دعا کی۔ ان کی شخصیت کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نماز جنازہ میں لوگوں کا جم غفیر امڈ آیا۔
شرکا کا کہنا تھا کہ حضرت باباجی صوفی صدیق نقشبندی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے دین کی تبلیغ اور صوفیانہ روایات کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی تعلیمات نوجوان نسل کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کے ماننے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ باباجی کے جانے سے وہ ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گئے ہیں جنہوں نے ہمیشہ امن، محبت اور بھائی چارے کا درس دیا۔
مرحوم کی زندگی سادگی، انکساری اور خدمتِ خلق سے عبارت تھی۔ وہ اپنے مریدین کو ہمیشہ دین کی اصل روح سمجھانے پر زور دیتے اور دنیاوی مفادات سے بالاتر رہنے کی تلقین کرتے۔ ان کی وفات کے بعد اہل علاقہ اور مریدین نے کہا کہ وہ ان کی تعلیمات پر عمل پیرا رہ کر ان کی روح کو ایصالِ ثواب پہنچائیں گے۔



