
ٹی وی انٹرویو کے دوران بیرسٹر عقیل کا کہنا تھا کہ انہیں مذاکرات ‘چند دنوں میں شروع ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے ہم سے اور دیگر قیادت سے رابطے کیے ہیں اور ہمیں قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیلیٹی سٹورز ملازمین کیلئے کل پیکیج آئیگا: سیکرٹری صنعت
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن بھی اس بات پر متفق ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات کے بعد قیادت کی سزاؤں اور نااہلیوں کے تناظر میں کسی نہ کسی راستے کی تلاش میں ہیں۔ وزیر مملکت برائے قانون وانصاف کا کہنا تھا کہ مذاکرات پی ٹی آئی کی ٹیم اور قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کی قائم کردہ کمیٹی کے درمیان ہوں گے۔
تاہم انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان مذاکرات میں عمران خان کی رہائی پر بات نہیں ہوگی کیونکہ یہ ‘حکومت کے اختیار میں نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم انہیں درجنوں بار کہہ چکے ہیں کہ عدالتوں کا راستہ اختیار کریں، اپنی بے گناہی عدالت میں ثابت کریں جس کے بعد ہی بانی کی رہائی ممکن ہے، حکومت کسی صورت انہیں آزادی یا رہائی نہیں دے سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت 9 مئی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کی ضرورت کے بارے میں انہیں قائل کرنا ہوگا۔



