
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر خان نے کہا کہ ایم ڈی کو تنخواہ مل رہی ہے اور ملازمین کو نہیں۔ عامر ڈوگر نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کے 14 ہزار ملازمین کا روزگار چھینا جا رہا ہے۔ کمیٹی اجلاس چیئرمین جنید اکبر خان کی صدارت میں ہوا۔
سیکرٹری صنعت نے کمیٹی کو بتایا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کے پاس اپنا بجٹ نہیں کہ تنخواہیں دے سکے۔ یوٹیلیٹی سٹورز پہلے اپنے اخراجات خود اٹھاتے تھے۔ ہم نے فنانس ڈویژن سے بجٹ میں بھی یوٹیلیٹی سٹورز کے لیے رقم مانگی تاہم بجٹ میں یوٹیلیٹی سٹورز کے لیے رقم مختص نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کا پرانا ماڈل ناممکن ہو گیا، وفاقی حکومت سبسڈی دے رہی تھی تو سٹورز چل رہے تھے ، اشیاء پر سبسڈی دینا پڑتی تھی، وہ شفاف طریقے سے آگے ٹرانسفر نہیں ہوتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ضمانتوں کا کیس،پھر کل کی تاریخ پڑ گئی
جنید اکبر نے کہا کہ یہاں تو روزانہ اس طرح کے کیسز آتے ہیں تو کیا سب ادارے ختم کر دیں ؟ آپ نے سترہ سترہ سال سے کنٹریکٹ پر لوگ رکھے ہوئے تھے، ان غریبوں کا کیا بنے گا۔ سیکر ٹری صنعت نے کہا کہ ہم کل جمعہ تک یوٹیلیٹی سٹورز ملازمین کے لیے فائنل پیکیج لے آئیں گے۔ یوٹیلیٹی سٹورز میں کنٹریکٹ، ریگولر اور ڈیلی ویجز ملازمین ہیں، یوٹیلیٹی سٹورز کے تینوں قسم کے ملازمین کو پیکیج ملے گا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی ڈی سی کی جائیدادوں پر قبضے کا معاملہ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کو بھجوا دیا ۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور اور وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے 2022-23 اور 2023-24 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
وزارت تعلیم کے حکام نے بتایا کہ بچوں کو ملک کی صنعتی ضروریات اور انٹرنیشنل مارکیٹ کو مدنظر رکھ کر تربیت دی جاتی ہے۔ ہمارا کام باہر بھجوانا نہیں ، باہر بیورو آف امیگریشن کے ذریعہ بھجوایا جاتا ہے۔ وزارت کا کوئی تربیتی ادارہ نہیں ، ایک سال میں ایک لاکھ 36 ہزار لوگوں کو تربیت دی گئی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ایک ہزار افراد کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔
انہوں نے ٹیسٹ پاس کر لیے ہیں، اب ان کے ویزوں کے حصول کا مرحلہ جاری ہے۔ حکام نے کہا کہ لیبر فورس پر جو رقم خرچ ہونی چاہئے وہ نہیں ہو رہی، اس لئے ہم بنگلہ دیش اور انڈیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
پی اے سی کے چیئرمین نے کہا کہ نیوٹیک اور ٹیوٹا کے حوالے سے مکمل بریفنگ لی جائے گی اور ان اداروں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ڈی جی نیوٹیک ساری تفصیلات پی اے سی کو فراہم کریں۔
چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی کی جائیدادوں پر قبضے ہیں۔ کمیٹی نے اس معاملے کو سید نوید قمر کی سربراہی میں بنائی گئی پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کو بھجوا دیا۔



