
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی کے کیسز میں ضمانت کے لیے 8 درخواستوں پر سماعت کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس شفیع صدیقی بھی بینچ بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد
معاون وکیل نے سپریم کورٹ میں موقف اپنایا کہ سپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی کو فوڈ پوائزنگ ہو گئی ہے، وہ آج عدالت نہیں آئے، کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کریں۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کل سماعت رکھ رہے ہیں، کل دیکھ لیں گے۔
وکیل سلمان صفدرنے موقف اپنایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت گزشتہ سال نومبر میں خارج کی، 6 ماہ ہائیکورٹ میں کیس زیر التوا رہا، ہائیکورٹ میں اس کیس کی 16 سماعتیں ہوئیں، 8 پراسیکیوٹرز تبدیل ہوئے، اس کیس میں استغاثہ کی طرف سے بہت زیادہ التوا کی درخواستیں دی گئیں، ہم اب فیڈ اپ ہو چکے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ بے فکر رہیں، ہم طویل التوا نہیں دیں گے۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ میری ایک گزارش ہے، بانی پی ٹی آئی کے فیملی ممبران اس وقت کمرہ عدالت میں موجود ہیں، بانی پی ٹی آئی کے فیملی ممبران کو عدالت میں بات کرنے کی اجازت دیں۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم صرف وکیل کو ہی سنیں گے، ہم فیملی ممبران کو عدالت میں بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی کے کیسز میں ضمانت کے لیے 8 درخواستوں پر سماعت کل ساڈھے دس بجے تک ملتوی کر دی۔



