این اے 129 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن میں شدید دھڑے بندی
NA-129 by-election
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) این اے 129 کے ضمنی الیکشن کے معاملے پر مسلم لیگ ن میں شدید دھڑے بندی کھل کر سامنے آ گئی، جس نے پارٹی قیادت کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اس صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے پارٹی رہنما راشد نصراللہ کو ٹاسک سونپ دیا کہ وہ تمام سیاسی دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کریں تاکہ انتخابی مہم کو نقصان نہ پہنچے۔

سینئر پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر دھڑے بندی ختم نہ ہوئی تو ضمنی انتخابات کے نتائج پر براہِ راست اثر پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ این اے 129 میں لیگی قیادت مجموعی طور پر چار دھڑوں میں بٹی ہوئی ہے، اور ہر دھڑا ایک دوسرے کے مخالف محاذ پر کھڑا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حلقے میں حافظ میاں محمد نعمان، رانا مشہود احمد خان، مہر اشتیاق احمد اور چودھری باقر حسین کی سرپرستی میں چار الگ دھڑے موجود ہیں، جس سے پارٹی کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا ضمنی انتخابات سے متعلق بڑا فیصلہ

دوسری جانب راشد نصراللہ نے دھڑوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے تاکہ ان کے تحفظات دور کیے جا سکیں۔ اس دوران انہوں نے سابق ٹکٹ ہولڈر چودھری باقر حسین کے ڈیرے پر پہنچ کر حافظ میاں محمد نعمان کے حق میں پارٹی ٹکٹ دیا جسے قیادت کی واضح حمایت قرار دیا جا رہا ہے۔

ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ این اے نہ صرف 129 بلکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پی پی 171 اور پی پی 172 میں بھی دھڑے بندی شدت اختیار کر گئی ہے جہاں یونین کونسل کی سطح پر لیگی رہنما آمنے سامنے ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اگر مسلم لیگ ن دھڑے بندی ختم کرنے میں ناکام رہی تو یہ صورتحال الیکشن میں اپوزیشن کیلئے بڑا فائدہ بن سکتی ہے۔