وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا ضلع بونیر جانے کا فیصلہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر جانے کا فیصلہ
صوبے میں موجودہ ہنگامی صورتحال کے بعد وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا/ فائل فوٹو
(سنو نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر جانے کا فیصلہ کرلیا۔ انہوں نے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی اگلے دو دنوں کے اندر یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔

صوبے میں موجودہ ہنگامی صورتحال کے بعد وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ حادثات سے متاثرہ اضلاع میں مجموعی طور پر 309 اموات ہوئی ہیں، زخمیوں کی تعداد 23 ہے، یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے، سیلابی ریلوں سے 63 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر پر سروے جاری ہے، آج نقصانات کی رپورٹ مکمل کی جائے گی، منقطع علاقوں تک رسائی کے لئے رابطہ سڑکوں کی بحالی پر کام جاری ہے، متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں، ادویات، اشیائے خوردونوش اور دیگر ضروری سامان پہچائی جارہی ہیں، ریسکیو، ریلیف سرگرمیوں اور متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کے لئے پی ڈی ایم اے کو ڈیڑھ ارب روپے جاری کئے گئے، سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے محکمہ مواصلات کو ڈیڑھ ارب روپے جاری کئے گئے ہیں، جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضوں کی ادائیگی کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو 50 کروڑ روپے جاری کئے گئے، متاثرہ اضلاع میں فلڈ اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہیلی کاپٹر کریش کا معاملہ، خیبرپختونخوا حکومت کا تحقیقات کا فیصلہ

حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا ہے، اب ریلیف اور بحالی کا کام شروع ہے، بحالی کے کاموں کے لئے وفاقی حکومت اور پاک فوج بھی معاونت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سول انتظامیہ تمام متاثرہ لوگوں تک رسائی کو پہلی ترجیح میں یقینی بنائے، پہلے رابطہ سڑکوں کو بحال کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، فی الوقت جن علاقوں تک زمینی رابطہ منقطع ہے، وہاں پر ہیلی کاپٹر سروس شروع کی جائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی اگلے دو دنوں کے اندر یقینی بنائی جائے، متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور میڈیکل سرگرمیوں کے لئے ملحقہ اضلاع سے طبی عملے اور اہلکار بھیجے جائیں، متاثرہ آبادیوں کو خوراک کی کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے، اس مقصد کے لئے تمام وسائل استعمال میں لائے جائیں۔
چیف سیکرٹری اور پی ڈی ایم اے کی سطح پر ریلیف کی کاموں کی نگرانی کا موثر نظام وضع کیا جائے۔ وفاقی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنایا جائے، سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے ہیوی مشینری کو موبیلائیز کیا جائے، فیلڈ میں ریلیف سرگرمیوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کے پاس دستیاب تمام فوڈ آئٹمز کو متاثرہ اضلاع میں بھیجا جائے، بونیر میں ہونے والی نقصانات اور ریلیف سرگرمیوں کا خود جائزہ لوں گا۔