
وزارتِ خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں 12 روپے 84 پیسے کی بڑی کمی کی گئی ہے۔ کمی کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 99 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے، جو پہلے سے کم ہو کر عوام کو کچھ ریلیف فراہم کرے گی۔ دوسری جانب پٹرول کی قیمت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ 264 روپے 61 پیسے فی لٹر پر ہی فروخت ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق نہ صرف ڈیزل بلکہ دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں 7 روپے 19 پیسے کمی کی گئی ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 178 روپے 27 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔ مٹی کا تیل بالخصوص گھریلو سطح پر استعمال ہونے والی ایک اہم ضرورت ہے، اس لیے قیمت میں کمی کو عوامی حلقوں نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ
اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی فی لٹر قیمت میں بھی 8 روپے 20 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔ اس کمی کے بعد لائٹ ڈیزل آئل 162 روپے 37 پیسے فی لٹر میں دستیاب ہوگا۔ لائٹ ڈیزل آئل خاص طور پر صنعتوں اور چھوٹے تجارتی سیکٹرز میں استعمال ہوتا ہے، اس لیے اس کی قیمت کم ہونا معیشت کے لیے بھی ایک مثبت پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ حکومت عام طور پر ہر 15 روز بعد ان قیمتوں کا جائزہ لیتی ہے اور اس کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کرتی ہے۔
قیمتوں میں اس کمی کا اطلاق فوری طور پر رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں کمی سے ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے کے اخراجات میں کمی آئے گی، جس سے بالواسطہ طور پر عام آدمی کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ تاہم پٹرول کی قیمت برقرار رہنے پر موٹر سائیکل اور گاڑی استعمال کرنے والے صارفین کو براہِ راست کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔