
ریسکیو 1122 کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک کمسن بچی ریلوے لائن کے قریب کھیل رہی تھی اور کھیل کے دوران اچانک پٹری پر چلی گئی۔ اسی دوران فرید ایکسپریس تیز رفتاری سے لاہور سے کراچی کی جانب روانہ تھی۔
بچی کو پٹری پر دیکھ کر اس کی دادی فوراً اسے بچانے کے لیے لپکیں، لیکن بدقسمتی سے ٹرین قریب پہنچ چکی تھی۔ لمحوں میں ہونے والے اس سانحے میں ٹرین دونوں کو اپنی زد میں لے آئی اور بری طرح کچل دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، واقعہ اتنی تیزی سے پیش آیا کہ کسی کو سنبھلنے یا دونوں کو بچانے کا موقع نہ ملا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کو سب سے بڑا سویلین اعزاز ’’نشان پاکستان‘‘ دینے کا فیصلہ
حادثے کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔ اہل علاقہ اور قریبی لوگ فوراً جائے وقوعہ پر پہنچے، تاہم دونوں دادی اور پوتی موقع پر ہی دم توڑ چکی تھیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور ضروری کارروائی کے بعد میتوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین ڈرائیور نے ہارن بھی بجایا، لیکن ٹرین کی رفتار اور قربت کے باعث بروقت حادثہ روکنا ممکن نہ تھا۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ریلوے لائن کے قریب کھیلنے یا بلا ضرورت رکنے سے گریز کریں، کیونکہ یہ نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے بلکہ ٹرینوں کی آمد و رفت میں بھی شدید رکاوٹ بنتا ہے۔