
قومی اسمبلی نے منگل کے روز تیزاب و آگ کے حملوں کے خلاف سخت سزاؤں کا بل منظور کر لیا ہے۔ اس کے تحت ایسے جرائم میں ملوث مجرموں کو سزائے موت یا سات سال کی قید کی سزادی جا سکے گی۔ بل کے مطابق پولیس افسران اگر ناقص یا جان بوجھ کر غلط تفتیش کے مرتکب پائے گئے تو انہیں دو سال کی قید یا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی مہرین رزاق بھٹو کی جانب سے پیش کیے گئے اس بل کا مقصد تیزاب و جلانے کی روک تھام متاثرین کو انصاف اور ان کی بحالی کو یقینی بنانا ہے۔ نئے قانون کے تحت عدالتیں ایسے مقدمات کو 60 روز کے اندر نمٹانے کی پابند ہوں گی۔ متاثرین کو سرکاری ہسپتال میں مفت علاج فراہم کیا جائے گا اور انہیں قانون کی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا 18 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان
ایوان نے اس اجلاس میں مزید پانچ بل منظور کیے جن میں لائیرز اینڈ بار کونسلز ترمیمی بل 2025، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ ترمیمی بل 2025، مختص یونیورسٹی نشستوں کا بل 2024، اور زکوۃ و عشر ترمیمی بل 2025 شامل ہیں ۔
واضح رہے کہ صحافیوں کے تحفظ کا ترمیمی بل 2025 ابتدائی طور پر منظوری کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تجویز پر مزید غور کے لیے واپس قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے ۔