
تفصیلات کے مطابق 14 اگست سے خیبر پختونخوا، پنجاب ، اسلام آباد میں آندھی اور بارش کا امکان ہے، سندھ میں 18 سے 22 اگست تک بارش اور تیز ہوائیں، 18 سے 21 اگست تک کشمیر، گلگت بلتستان میں موسلادھار جبکہ بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔ مزید برآں گزشتہ روز لاہور میں ہلکی بارش اور بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: چین سے 100 الیکٹرک بسوں کا فلیٹ آج پاکستان روانہ ہو جائیگا: مریم نواز
ادھر ظفروال سے گزرنے والے نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پل بیٹھنے سے ظفروال سے چونڈہ، بڈیانہ سیالکوٹ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی آبی جارحیت کے باعث دریائے ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی۔
کنگن پور کے علاقوں میں ہرچوکی چھبر کوٹھی فتح محمد سے پانی دریا کے پیٹ سے باہر نکل کر فصلوں میں داخل ہونے لگا جبکہ نگر چنداسنگھ، فتی والا، بنگلہ دیش بستی، نگر گاؤں ودیگر علاقوں کے حفاظتی بندٹوٹنے سے پانی فصلوں میں داخل ہوچکا ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ خانکی اور قادر آباد کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ دریاؤں کے پاٹ میں موجود شہری فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی کرتے کہا ہے کہ آئندہ دنوں میں برفانی جھیلوں کے پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
ترجمان حکومت گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ دریائے ہنزہ کے سیلابی ریلوں نے گلمت اور گوجال کے مقام پر تباہی مچا دی، پتھر گرنے سے ہنزہ کے مقام پر شاہراہ ریشم بلاک ہوگئی جس سے مسافر پھنس گئے، گلگت بلتستان بدترین سیلابی تباہیوں کی زد میں ہے۔