
چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھا دیئے۔
یہ بھی پڑھیں:عدالت نے شاہ محمود قریشی کو بری کردیا
سماعت کے دوران پنجاب حکومت کے خصوصی پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ انہیں نوٹس ہی نہیں کیا گیا تو چیف جسٹس نے کہا آپ کو آج نوٹس جاری کردیں گے، مسئلہ یہ ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کے فیصلے میں کیس کے میرٹس کو ڈسکس کیا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کیس کے فیصلے میں حتمی رائے دے دی ہے، آپ بتائیں ضمانت کے فیصلے میں عدالت ایسی فائنڈنگ دے سکتی ہے؟
چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں فریقین کو کیس کے میرٹس پر دلائل نہیں دینے دیں گے، کیس کے زیر التواء ہونے کی وجہ سے کیس کے میرٹس پر بات نہیں ہوسکتی، آپ تیاری کر کے اس قانونی نقطے پر دلائل دیں کہ ضمانت کے فیصلے میں کیسے کیس کے میرٹس پر حتمی رائے دی جاسکتی ہے، ہم کیس کی سماعت کو 19 اگست تک ملتوی کردیتے ہیں۔