
عدالت نے شواہد اور دلائل کی روشنی میں فیصلہ دیا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوتا۔
ذہن نشین رہے کہ سانحہ 9 مئی کو ملک میں سیاسی ہنگامے اور تشدد کے واقعات پیش آئے تھے جن کے حوالے سے مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ان مقدمات میں کئی سیاسی شخصیات کے نام بھی شامل تھے، انسداد دہشت گردی عدالت نے سختی سے تمام شواہد کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ سنایا کہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے کوئی مجرمانہ فعل ثابت نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے طبی معائنے کیلئے عدالت میں درخواست دائر
دوسری جانب عدالت کے فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور کارکنان نے بریت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ انصاف کی فتح ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسے حساس مقدمات میں شواہد کی بنیاد پر عدالتی فیصلے ملکی قانون کی بالادستی اور انصاف کے نظام کی مضبوطی کی علامت ہوتے ہیں۔