
اس کا مقصد ان خواتین کو مالی معاونت فراہم کرنا ہے جنہیں پرانے ڈیٹا یا شناختی کارڈ میں تاخیر کی وجہ سے پہلے پروگرام میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اب ڈائنامک NSER سروے اور نئی رجسٹریشن ونڈو کے ذریعے یہ خواتین خود درخواست دے سکتی ہیں جو ان کے لیے خود مختاری کا ذریعہ بنے گا۔ اہل خواتین کو ہر تین ماہ بعد 13,500 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
رجسٹریشن کے لیے ضروری ہے کہ درخواست گزار کا شناختی کارڈ ان کی شادی شدہ حیثیت اور موجودہ رہائشی پتے کے مطابق ہو۔ اس کے بعد قریبی بی آئی ایس پی تحصیل دفتر یا NSER رجسٹریشن مرکز جا کر ڈائنامک سروے مکمل کروایا جائے جس میں آمدنی، گھرانے کے افراد اور رہائشی حالات کی معلومات لی جاتی ہیں۔
اہلیت کی تصدیق کے لیے اپنا 13 ہندسوں پر مشتمل شناختی کارڈ نمبر 8171 پر SMS کریں۔ جواب میں آپ کو بتایا جائے گا کہ آپ اہل ہیں یا نہیں۔ اگر آپ اہل قرار پائیں تو قریبی BISP ادائیگی مرکز یا نادرا آفس جا کر بایومیٹرک تصدیق کروائیں، جس میں فنگر پرنٹس یا چہرے کی شناخت شامل ہوتی ہے۔
اگر آپ چاہیں تو HBL، UBL، BOP، NBP وغیرہ میں ذاتی بینک اکاؤنٹ بھی کھلوا سکتی ہیں تاکہ مالی امداد براہ راست اکاؤنٹ میں منتقل ہو۔ رجسٹریشن کے دوران اپڈیٹ شدہ شناختی کارڈ، شادی کا سرٹیفکیٹ (اگر دستیاب ہو)، یوٹیلیٹی بل اور شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ موبائل فون فراہم کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے نام پر پرفیوم لانچ کر دیا گیا
عام طور پر رجسٹریشن کے دوران جو مسائل سامنے آتے ہیں ان میں سب سے عام شناختی کارڈ کا اپڈیٹ نہ ہونا ہے۔ اس کے لیے قریبی نادرا دفتر جائیں یا PAKID ایپ کے ذریعے پتہ یا شادی شدہ حیثیت اپڈیٹ کریں۔ اگر 8171 سے SMS موصول نہ ہو تو کچھ دیر بعد دوبارہ کوشش کریں یا رجسٹرڈ سم استعمال کریں۔
بایومیٹرک ڈیٹا میچ نہ ہونے کی صورت میں نادرا یا BISP دفتر سے فیشل ویری فکیشن کروائی جا سکتی ہے۔ اگر کسی وجہ سے آپ کو نااہل قرار دے دیا جائے تو NSER ڈیٹا کی دوبارہ جانچ کروائیں اور دوبارہ سروے کی درخواست دیں۔
واضح رہے کہ یہ پروگرام مہنگائی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کے دور میں نئی شادی شدہ خواتین کو مالی تحفظ فراہم کرتا ہے اور کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے ایک سہارا ثابت ہو رہا ہے۔ مزید معلومات یا مدد کے لیے BISP ہیلپ لائن 0800-26477 پر کال کریں یا ویب سائٹ bisp.gov.pk وزٹ کریں۔