نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کے لیے صوبائی پابندی ختم کر دی
NADRA
فائیل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دینے پر صوبائی سطح پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

اب پاکستانی شہری ملک بھر میں کسی بھی نادرا مرکز سے جانشینی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں قطع نظر اس کے کہ وراثتی جائیداد کہاں واقع ہے۔

اس اقدام سے درخواست دینے کا عمل مزید آسان ہو گیا ہے کیونکہ اب شہریوں کو جانشینی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے اس صوبے میں جانے کی ضرورت نہیں رہی جہاں جائیداد واقع ہو۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں موجود 186 جانشینی سہولت یونٹس (Succession Facilitation Units - SFUs) میں کسی بھی مقام سے درخواست جمع کروائی جا سکتی ہے۔

نادرا کے کسی بھی مرکز پر قانونی وارثوں کی بایومیٹرک تصدیق ممکن ہے یا پھر پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے ریموٹ طریقے سے بھی اندراج کیا جا سکتا ہے جو اس عمل کو مزید آسان بنا دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریٹائرڈ ملازمین کو 5 پنشن ایڈ ہاک ریلیف دینے کی منظوری

نادرا کے ترجمان سید شباہت علی نے ایک تفصیلی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبدیلیاں نادرا کی جانب سے شہری سہولیات کو ڈیجیٹائز اور ڈی سنٹرلائز کرنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں تاکہ عوام کے لیے آسانی اور رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ترجمان نے نادرا کی دیگر خدمات میں کی جانے والی بہتریوں کا بھی ذکر کیا ہے۔ وراثت، جائیداد اور قانونی شناخت کے معاملات کے لیے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) کو اب ایک قانونی دستاویز کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے۔ ب فارم (بچوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس) کے لیے نئی پالیسیز لاگو کر دی گئی ہیں جن کے تحت پیدائش کی رجسٹریشن یونین کونسل میں اور بایومیٹرک تفصیلات کی تازہ کاری لازم قرار دی گئی ہے اور پاک آئی ڈی موبائل ایپ کو وسعت دی جا رہی ہے جس کے ذریعے شہری اپنی شناختی دستاویزات اور تصدیق کے تمام امور مکمل طور پر آن لائن طریقے سے کر سکیں گے۔

یاد رہے کہ نادرا کی یہ نئی قومی پالیسی شہریوں پر بوجھ کم کرنے، آسانی، شفافیت اور کارکردگی بڑھانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ وراثت سے متعلقہ معاملات میں سہولت پیدا ہونے سے ملک بھر میں ہزاروں خاندان مستفید ہوں گے۔