
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ ٹیکنالوجی کمپنیوں، بالخصوص گوگل اور دیگر امریکی ڈیجیٹل اداروں کو درپیش رکاوٹیں دور کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت یکم جولائی 2025 سے ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈ ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا، یعنی ایسی غیر ملکی کمپنیاں جن کے پاکستان میں دفاتر موجود نہیں، ان پر یہ ٹیکس لاگو نہیں کیا جائے گا۔
ذہن نشین رہے کہ حکومت نے گزشتہ بجٹ میں اس ٹیکس کی منظوری دی تھی، جس کے تحت بیرون ملک موجود ڈیجیٹل کمپنیوں سے آن لائن خریدی جانے والی اشیاء اور خدمات پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔ تاہم بجٹ میں شامل ایک شق کے مطابق وفاقی کابینہ کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ اس ٹیکس سے استثنیٰ دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بجلی صارفین کے خراب میٹرز مفت تبدیل کرنے کا فیصلہ
اب حکومت نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس ٹیکس کو ختم کر دیا ہے، جس کا مقصد ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینا اور بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات کو مزید استوار کرنا ہے۔
دوسری جانب تجزیہ کاروں ک کہنا ہے کہ اس فیصلے سے پاکستان میں ڈیجیٹل خدمات کی رسائی میں بہتری آئے گی اور صارفین کو بھی آن لائن سروسز کم قیمت پر دستیاب ہوں گی۔