
تفصیلات کے مطابق یہ احتجاج حالیہ حکومتی پالیسیوں اور ٹرانسپورٹرز پر عائد کیے گئے چھ فیصد نئے ٹیکس کے خلاف کیا جا رہا ہے جسے کونسل کی جانب سے غیر منصفانہ اور ناقابل قبول قرار دیا جارہا ہے۔
کونسل کے صدر تنویر احمد جٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک بھر کے ٹرانسپورٹرز تمام تر سرگرمیاں اس وقت تک معطل رکھیں گے جب تک کہ حکومت ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کرتی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ احتجاج کسی ایک گروہ کا نہیں بلکہ پورے ٹرانسپورٹ شعبے کا مشترکہ موقف ہے۔
تنویر جٹ نے مزید کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر پہلے ہی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے، ٹول ٹیکسز، اور روز بروز بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات سے شدید متاثر ہے۔ اب چھ فیصد نیا ٹیکس لگا کر حکومت نے کاروبار کو مزید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ایئرلائنز پر برطانیہ کی پابندیاں ختم ، سفری راہ ہموار
تنویر جٹ نے دو ٹوک انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ ہم حکومت کی نااہلی اور غفلت کو مزید برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ ہمارے مسائل سنے جائیں اور فوری اقدامات کیے جائیں۔
پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل نے تمام ٹرانسپورٹرز، بس یونینز، اور مال بردار اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ملک گیر ہڑتال میں بھرپور شرکت کریں تاکہ حکومت پر دباؤ بڑھایا جا سکے اور مطالبات جلد منظور کرائے جا سکیں۔