
اس فیصلے کے بعد پاکستانی ایئرلائنز اب برطانیہ کے لیے پروازوں کی اجازت حاصل کرنے کی درخواست جمع کروا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ آزادانہ اور تکنیکی بنیاد پر کیا گیا ہے کیونکہ پاکستان نے ایوی ایشن سیفٹی کے شعبے میں نمایاں بہتری دکھائی ہے۔ ایئرلائنز کو پروازوں کے لیے برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے باقاعدہ اجازت لینا ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا پاکستانی طلبہ، پیشہ ور افراد کیلئے ای ویزا سہولت کا آغاز
مزید برآں برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان اور برطانیہ کے ماہرین کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور مزید کہا کہ "میں پاکستانی ایئرلائن سے سفر کی منتظر ہوں"۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان فضائی رابطے بہتر ہوں گے۔
یاد رہے کہ ہائی کمیشن نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اس وقت برطانیہ کا تیسرا بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ تجارت 4.7 بلین پاؤنڈ سے زائد ہے۔