سانحہ سوات کے بعد حفاظتی اقدامات کا آغاز
Swat tragedy
فائیل فوٹو
لاہور: ّ(ویب ڈیسک) دریائے سوات میں پیش آنے والے حادثے کے بعد متعلقہ حکام نےدریا کے مختلف مقامات پر جدید وارننگ سسٹم نصب لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، عابد وزیر نے اس سانحے پر تیار کی گئی رپورٹ تحقیقاتی کمیٹی کو پیش کی۔ انہوں نے کمیٹی کے روبرو واقعے کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے دریا کے پانی کی سطح بڑھنے سے قبل آگاہی دینے والے نظام پر کام جاری ہے۔

انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ سیاحت کے انتظامات تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے بجائے اپر سوات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سپرد کیے جائیں، کیونکہ یہ ادارہ سیاحتی علاقوں کو بہتر انداز میں سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ابتدائی وارننگ سسٹم کی تیاری کے لیے غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ (GIKI) اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) سے تعاون لیا جا رہا ہے، اور یہ نظام جلد دریا کے قریب مختلف مقامات پر نصب کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: تربیلا ڈیم بھرگیا، سپل وے کھول دئیے گئے

27 جون کو ہونے والے حادثے کے بارے میں کمشنر نے بتایا کہ شدید بارش کے باعث دریائے سوات کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی تھی۔ سیاحوں کو خبردار کرنے کے باوجود وہ دریا کے قریب چلے گئےتھے اور پانی کے اچانک بڑھنے سے وہ پھنس گئے۔ ایمرجنسی کال کے 20 منٹ بعد ریسکیو ٹیم پہنچ گئی اور کچھ افراد کو بچا لیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ موسم کی خراب صورتحال سے متعلق پہلے ہی الرٹس جاری کیے جا چکے تھے، تمام ادارے الرٹ پر تھے لیکن واقعے کے باوجود مستقبل میں بہتر اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔