
مری میں پارٹی اجلاس کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا امن کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ہے، نوبل انعام کی تجویز واپس لی جائے، امریکا کے ہاتھوں پر افغانستان اور فلسطینیوں کا خون بہہ رہا ہے ، وہ کیسے امن کا داعی بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے کی صورتحال باعث تشویش ہے، دنیا میں اس وقت معیشت کی جنگ چل رہی ہے ، مشرق وسطیٰ میں جب چینی اقتصادیات کو فروغ مل رہا ہے، ایسے وقت میں امریکا طاقت کا مظاہرہ کر کے اس کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کے نعرہ کے ساتھ صدارتی انتخاب جیتے لیکن ایران پر حملہ کر کے اپنے دعویٰ میں جھوٹے ثابت ہوئے ، فلسطین ، لبنان اور شام پر اسرائیلی حملوں کی حمایت کرنا اور ایران پر حملہ کرنا کونسا امن ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کو ٹرمپ کی نوبیل انعام کیلئے نامزدگی کی سفارش مہنگی پڑ گئی
سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ پاکستان نے جب انڈیا کی دفاعی قوت کو تباہ کردیا تو صدر ٹرمپ بیچ میں آگئے اور کہا میں نے جنگ بندی کروائی ہے جبکہ فلسطین ، شام ، لبنان اور ایران پر اسرائیلی حملہ کی حمایت کی،یہ کیسے امن کی علامت ہوسکتی ہے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ دوستی کے حامی ضرور ہیں لیکن غلامی کے حامی نہیں ہیں، امریکا کے ساتھ تعلقات میں قومی خودمختاری، عوام کے حق حکمرانی اور معاشی آزادی کو برقرار رکھا جائے، ہم ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ہم ایران کی تائید نہ کریں تو کیا اسرائیل کی حمایت کریں؟