
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں واضح کیا گیا کہ پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کے حملے میں ایران کے خلاف اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، پاکستان نے ایران کے خلاف زمینی یا آبی جگہ کے استعمال کی اجازت نہیں دی۔
ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے،پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا۔
وزارت خارجہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کسی دوسرے کی جنگ اور دوسرے ملک کے فوجی تنازع میں حصہ نہیں لے گا ،ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں، پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان دشمنی کے جلد از جلد خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال طور پر مشغول رہا ،پاکستان علاقائی عدم استحکام کی بجائے پائیدار امن کو موقع فراہم کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت
خیال رہے کہ قبل ازیں بھارتی پراکسی سوشل میڈیا اکاونٹس کے ذریعے پاکستان کے خلاف فیک نیوز کے ذریعے پراپیگنڈا کیا جارہا تھا، اس پراپیگنڈا کے لیے امریکا سے فعال آر کے ایم اور بھارتی حمایت یافتہ اکاؤنٹس کا استعمال کیا جارہا تھا۔
بھارتی پراپیگنڈا اکاؤنٹس سے جھوٹا اور بے بنیاد دعویٰ کیا گیا کہ ایران پر حملہ کے لئے امریکی B2 طیاروں کو پاکستان نے ایئر اسپیس فراہم کی، ایران پر حملوں کے لئے جنگی بحری جہاز اور آبدوزوں کا استعمال کیا گیا ۔
اس حوالے سے سفارتی ذرائع نے بتایا کہ درحقیقت امریکا کے بحری جنگی جہاز مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود ہیں، ایران پر امریکی حملوں کے لئے مشرق وسطیٰ میں موجود بحری بیڑے کا استعمال کیا گیا، ایران نے اسی لئے مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی بات کی۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کے کسی بھی حملے میں ایران کے خلاف اپنی فضائی حدود، زمینی یا آبی جگہ کے استعمال کی اجازت نہیں دی ، پاکستان نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کی ہے، وزارت خارجہ نے اس حوالے سے بیان بھی جاری کیا ہے ۔