ایف بی آر کا نیا منصوبہ: آن لائن اکیڈمیوں اور اساتذہ پر ٹیکس نافذ کرنے کی منظوری
online education tax
فائیل فوٹو
اسلام آباد: ( ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے آن لائن نجی تعلیمی اداروں اور انفرادی اساتذہ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین رشید محمود لانگڑیال کے مطابق بعض آن لائن اکیڈمیاں سالانہ 2 سے 3 کروڑ روپے تک آمدن حاصل کر رہی ہیں لیکن ابھی تک ٹیکس نہیں ادا کر رہیں۔ اب ان اداروں پر ٹیکس عائد کیا جائے گا تاکہ قومی خزانے میں ان کا جائز حصہ یقینی بنایا جا سکے۔

یہ اقدام ان انفرادی اساتذہ پر بھی لاگو ہوگا جو یوٹیوب، ویب سائٹس یا تعلیمی ایپس جیسے آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ: ڈیجیٹل تعلیمی معیشت کو ریگولیٹ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جو ادارے یا اساتذہ معقول آمدن حاصل کر رہے ہیں، انہیں بھی ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:موبائل فون صارفین کیلئے خصوصی مفت پیکج کا اعلان

یاد رہے کہ یہ اقدام ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور ملکی مالی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی وسیع اصلاحات کا حصہ ہیں۔ تاہم، تعلیمی حلقوں میں اس فیصلے پر تشویش پائی جا رہی ہے۔

اسی سلسلے میں پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (PUASA) نے وفاقی و صوبائی اعلیٰ تعلیمی بجٹ میں فوری ترامیم کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے سرکاری جامعات کے لیے جاری گرانٹس میں اضافے اور یونیورسٹی اساتذہ کے لیے ٹیکس ریبیٹ ختم کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ فیصلہ پاکستان میں آن لائن تعلیم کے شعبے میں اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔