ججز کو بیرون ملک جانے کیلئے چیف جسٹس کا این او سی لازمی قرار
سپریم کورٹ ججز کو بیرون ملک جانے کیلئے چیف جسٹس کا این او سی لازمی قرار دے دیا گیا
سپریم کورٹ آف پاکستان/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کے بیرون ملک سفر سے متعلق اہم فیصلہ سامنے آیا ہے، جس کے مطابق اب کوئی بھی جج بیرون ملک سفر کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی پیشگی اجازت کے بغیر نہیں جا سکے گا۔

 اس حوالے سے باقاعدہ صدارتی حکم جاری کیا گیا ہے، جس کے بعد رجسٹرار سپریم کورٹ نے موجودہ ایس او پیز (SOPs) میں ضروری ترامیم کر دی ہیں۔ ترمیم شدہ ایس او پیز کے مطابق اب سپریم کورٹ کے کسی بھی جج کو چھٹی کے لیے باقاعدہ درخواست دینا ہوگی، جس میں معقول وجہ بیان کرنا لازم ہوگا۔

اس کے علاوہ، بیرون ملک سفر کرنے سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان سے این او سی (No Objection Certificate) حاصل کرنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نئے قواعد کے تحت چیف جسٹس کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ججز کی چھٹی منظور کریں، مسترد کریں یا کسی بھی وقت انہیں واپس بلانے کا حکم جاری کریں۔

یہ بھی پڑھیں: موبائل فون صارفین کیلئے خصوصی مفت پیکج کا اعلان

ایس او پیز میں واضح کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس عوامی مفاد میں اپنی صوابدیدی اختیارات استعمال کریں گے، اور کسی بھی جج کی درخواست کو اسی بنیاد پر منظور یا مسترد کیا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ ججز کو دورانِ رخصت اپنا موجودہ پتہ اور رابطہ نمبر سپریم کورٹ رجسٹری کے ساتھ شیئر کرنا ہوگا تاکہ بوقتِ ضرورت اُن سے فوری رابطہ ممکن ہو۔

صرف سرکاری دوروں کی صورت میں وزارت خارجہ کو پروٹوکول کی درخواست بھجوائی جائے گی۔ نجی دوروں کے لیے کوئی پروٹوکول یا سرکاری سہولت دستیاب نہیں ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف ججز کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے بلکہ عدالتی نظام کو شفاف، فعال اور مؤثر بنانا بھی ہے۔

ماہرین قانون کے مطابق یہ فیصلہ عدالتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے اور ججز کی ذمہ داریوں کو واضح کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس سے نہ صرف ججز کی حاضری اور دستیابی میں بہتری آئے گی بلکہ عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد بھی مزید مضبوط ہوگا۔