
عمران خان کی ہمشیرہ نورین خانم نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں جاری ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث عمران خان نے پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کو دو ہفتے کے لیے مؤخر کیا ہے، موجودہ حالات کے تناظر میں ہم پاکستان کی پالیسی کے حوالے سے ریاست کے بیان کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گزشتہ ایک ہفتے سے کسی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی تاہم وہ عالمی حالات سے باخبر تھے، عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی حالات کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے، ان حالات میں پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے۔
نورین خانم کے مطابق عمران خان نے وفاقی بجٹ پر بھی کڑی تنقید کی ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ یہ امیر طبقے کا بجٹ ہے جس میں غریب کیلئے کوئی خوشخبری نہیں، غریب کے حالات بہت برے ہوگئے ہیں، ٹیکسز کا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر ہے، حالیہ بجٹ سے پاکستان میں غربت مزید بڑھے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ضمانت کی 8 درخواستوں پر سرکاری وکیل سے مزید دلائل طلب
بانی پی ٹی آئی کی ہمیشرہ نورین خانم نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ 33 لاکھ تعلیم یافتہ لوگ تین سال میں بیرون ملک منتقل ہو گئے، بیرون ملک جانیوالے 30 ہزار ڈالر ساتھ لے جاتے ہیں ، اندازہ لگائیں کتنا فارن ایکسچینج ملک سے باہر گیا۔
نورین خانم کے مطابق عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جو بجٹ پیش ہوا ہے وہ مشاورت کے بعد پاس ہوگا علی امین، تیمور جھگڑا، مزمل اسلم، شبلی فراز ملاقات کیلئے آئیں ان سے مشاورت ہوگی تو ہی خیبرپختونخوا کا بجٹ پاس ہوگا۔