ٹرمپ کی ایرانی شہریوں کو تہران چھوڑنے کی وارننگ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے دارالحکومت تہران سے شہریوں کا فوری انخلا کا مطالبہ کر دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر بیان جاری کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے دارالحکومت تہران سے شہریوں کا فوری انخلا کا مطالبہ کر دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری بیان میں کہا کہ ایران کو وہ "معاہدہ" سائن کر دینا چاہیے تھا جس کے بارے میں میں نے انہیں پہلے ہی خبردار کیا تھا۔ یہ ایک انتہائی شرمناک صورتحال ہے اور انسانی جانوں کا شدید ضیاع ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا میں نے کئی بار واضح کیا ہے کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا۔ ٹرمپ نے دنیا بھر کے شہریوں کو تہران سے فوری انخلا کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سب لوگوں کو فوراً تہران سے نکل جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کو ہر صورت مذاکرات کی طرف آنا ہو گا:ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر کے بیان کے فوری بعد صورتحال مزید سنجیدہ ہو گئی اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں سیچویشن روم کا ایک اہم اجلاس طلب کر لیا۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل کو بھی ہنگامی تیاری کا حکم دیا گیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ انہیں جلد از جلد واشنگٹن واپس جانا ہے کیونکہ حالات اب قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’واضح وجوہات کی بنا پر مجھے فوری طور پر واپس واشنگٹن جانا ہو گا۔‘‘

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بھی اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ٹرمپ مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال کے پیش نظر اپنا دورہ مختصر کر رہے ہیں اور واپس آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ سلامتی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

ادھر ایران اور اسرائیل کے درمیان تازہ جھڑپوں نے پورے خطے کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ صرف جمعہ کے روز سے لے کر اب تک ایران کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں میں 24 اسرائیلی شہری ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے برعکس اسرائیل کے حملوں میں ایران کے کئی اہم کمانڈرز، افسران اور عام شہری شہید ہو چکے ہیں۔

صورتحال اس قدر نازک ہو چکی ہے کہ عالمی برادری بھی شدید تشویش کا اظہار کر رہی ہے، جبکہ دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور سفری الرٹس جاری کیے جا رہے ہیں۔ ایران اور اسرائیل کے مابین ممکنہ مکمل جنگ کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔