
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بجٹ پہ بحث شروع ہے مگر کل ہمارے ہمسایہ ملک پہ حملہ ہوگیا، ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے گہرے تعلقات ہیں، ہم اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے ایران، یمن اور فلسطین کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس وقت لازم ہے او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے، تمام مسلم ممالک مل کر اسرائیل کی جارحیت کے خلاف لائحہ عمل بنائیں، اسرائیل جس طرح فلسطین پر جو مظالم ڈھا رہا ہے اس پر مسلم ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، اگر یہی عمل دنیا کے کسی ملک میں ہو جائے تو ہر طرف سے آوازیں اٹھنا شروع ہو جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے ایران پر تازہ فضائی حملے، مزید 3 ایٹمی سائنسدان شہید
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا جس طرح ہماری افواج نے جواب دیا وہ بھی تاریخ یاد رکھے گی، مسلم دنیا کے ضمیر سوئے ہوئے اور مغرب کے ضمیر جاگ رہے ہیں، ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ایران اپنے ایٹمی پروگرام کے لیے امریکہ کے ساتھ انگیجڈ ہے، ایسے اقدام کی ضرورت ہے کہ عالم اسلام کا اتحاد نظر آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے جن سے تعلقات ہیں وہ منقطع ہونے چاہیے، پاکستان اپنے موقف کو روز اول سے کھڑا ہے، ہم نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ تعلقات بنائے، یہودی ازم تمام اسلامی دنیا کا دشمن ہے، ایرانی بھائیوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، بنیان المرصوص کے معرکے میں پاکستان کو فتح حاصل ہوئی۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ابھینندن کو واپس بھیجنا سرینڈر تھا، ابھینندن سے متعلق کمیٹی روم نمبر 2 میں تمام جماعتیں موجود تھیں، وزیراعظم کا انتظار کیا جا رہا تھا، ہم نے اس وقت کے وزیر اعظم اور آرمی چیف کو بھی دیکھا اور موجودہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کی بہادری کو بھی دیکھا، اس وقت کے آرمی چیف اور وزیر اعظم نے عوام کو ٹھیس پہنچائی، ہماری فضائیہ نے انڈین طیارے کو گرایا اور ابھینندن کو گرفتار کیا، ہم نے بھارت کے خلاف فیصلہ کن معرکے کا فیصلہ کیا، فیصلہ تھا کہ ملکی و قومی وقار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے سائیبر وارئیرز نے بھارت پر اٹیک کیے، آئی پی ایل میچ کے دوران لائٹیں بند، ڈیمز کو جام کر دیا، ہمارے بچوں نے بہترین سائبر جنگ لڑی۔