خواجہ آصف نے سپیکر و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں اضافہ مالی فحاشی قراردیدیا
 وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کو 'مالی فحاشی' قرار دے دیا۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کو مالی فحاشی قرار دے دیا۔

وفاقی وزیر و سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف نے سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کی شدید مخالفت کردی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے ایک پیغام میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں، ہماری تمام عزت آبرو ان کی مرہون منت ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اہم لیگی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق بھی سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں بڑے اضافے کے فیصلے پر تنقید کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 634 فیصد اضافہ

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں یکایک کئی گنا اضافہ اور 50 فی صد زائد الاؤنس ناقابل فہم اقدام ہے،اس سے پیشتر اراکین اسمبلی کے مشاہرے بھی بیک جنبش ِ قلم کئی گنا بڑھائے گئے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ اسمبلی کے پاس اپنی مرضی سے آنکھیں بند کر کے اپنی تنخواہوں یا کسی مخصوص طبقے کی تنخواہوں یا مراعات میں اضافہ کرنے کا اخلاقی جواز نہیں ہے، تنخواہوں میں اضافہ ہر طبقے کیلئے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ تنخواہوں کے اضافے میں لانگ جمپ یا ہائی جمپ سٹائل نامناسب ہے، بہتر ہوتا کہ ارکان اسمبلی یا دیگر ریاستی اداروں کی تنخواہوں میں اضافہ سالانہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ منسلک کر لیا جاتا۔

واضح رہے کہ عید سے قبل سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 634 فیصد اضافہ کیا گیا تھا ، وزارت پارلیمانی امور نے سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 13 لاکھ مقرر کردی گئی تھی، تنخواہ میں اضافے کے اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہو گا۔