
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق، بجٹ تجاویز میں گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کے لیے 3 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس دینے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ گریڈ 17 سے 22 کے سینئر افسران کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت کا مقصد مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنا اور سرکاری ملازمین کی زندگیوں میں آسانی لانا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حکومت ایک خصوصی ریلیف پیکیج متعارف کرانے پر بھی غور کر رہی ہے، جس سے سرکاری ملازمین کو مہنگائی کے موجودہ طوفان میں کچھ ریلیف مل سکے گا۔ اس پیکیج کی تفصیلات بجٹ تقریر کے دوران سامنے آئیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی پر اندرونی اختلافات
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ ان تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے مختلف متعلقہ اداروں سے مشاورت کر رہی ہے۔ تجاویز کی منظوری کے بعد انہیں بجٹ دستاویزات کا حصہ بنایا جائے گا، جو آئندہ چند روز میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
سرکاری ملازمین کی مختلف تنظیموں نے مجوزہ اضافے کو خوش آئند قرار دیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ 10 فیصد اضافہ مہنگائی کی موجودہ شرح کے مقابلے میں ناکافی ہے، اس لیے تنخواہوں میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ سرکاری ملازمین اپنے اہل خانہ کی بنیادی ضروریات پوری کر سکیں۔
واضح رہے کہ موجودہ حکومت آئی ایم ایف سے نئے مالیاتی معاہدے کی تیاری میں بھی مصروف ہے، ایسے میں بجٹ میں تنخواہوں اور ریلیف اقدامات کو توازن میں رکھنا حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔