پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی پر اندرونی اختلافات
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مجوزہ احتجاجی تحریک کے حوالے سے جماعت کے اندر شدید اختلافات اور تذبذب کی کیفیت سامنے آ گئی
پی ٹی آئی کی جانب سے مجوزہ احتجاجی تحریک کے حوالے سے جماعت کے اندر شدید اختلافات اور تذبذب کی کیفیت سامنے آگئی/ فائل فوٹو
پشاور: (سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مجوزہ احتجاجی تحریک کے حوالے سے جماعت کے اندر شدید اختلافات اور تذبذب کی کیفیت سامنے آ گئی۔

ذرائع کے مطابق پارٹی کے اہم رہنماؤں میں سے علیمہ خان نے عمر ایوب اور سلمان اکرم راجہ سے اہم مشاورت کی ہے۔ اس ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ عید الاضحیٰ کے فوراً بعد پی ٹی آئی کا ایک اہم اجلاس بلایا جائے گا، جو ویڈیو لنک کے بجائے بالمشافہ ہوگا تاکہ معاملات کو براہ راست گفتگو کے ذریعے حل کیا جا سکے۔

علیمہ خان نے پارٹی میں اختلافات کے خاتمے کے لیے خود متحرک ہونے کا عندیہ دے دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور عاطف خان گروپ کے درمیان مصالحت کے لیے بھی لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پارٹی کے بانی کی ہدایت پر چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں احتجاجی تحریک شروع کرنے سے پہلے پنجاب کی قیادت کے درمیان اختلافات ختم کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کا آئینی راستہ استعمال کریں گے: علی امین گنڈا پور

پارٹی کو درپیش فنڈز کے بحران پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ فنڈز جمع کرنے اور مالیاتی وسائل کو متحرک کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو ان معاملات کو مؤثر انداز میں سنبھالے گی۔

دریں اثنا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے 13 جون کو بجٹ اجلاس کے فوراً بعد پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس اجلاس میں علیمہ خان، عمر ایوب اور سلمان اکرم راجہ کی بھی شرکت متوقع ہے تاکہ پارٹی کے اندرونی معاملات کو سلجھایا جا سکے۔

علاوہ ازیں، عید الاضحیٰ کے فوراً بعد پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے اہم پارٹی ارکان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ جن ارکان کی جانب سے تعاون نہیں کیا جائے گا، ان کے خلاف پارٹی کی جانب سے فوری تنظیمی ایکشن لیا جائے گا۔ ان اقدامات کا مقصد احتجاجی تحریک کو مؤثر اور مربوط انداز میں آگے بڑھانا ہے۔