
بلاول بھٹو نے نیویارک میں صحافیوں سے پہلگام واقعے کے بعد کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ایک طرح سے نیتن یاہو کا ٹیمو ورژن ہیں، ہم انڈین حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بدترین مثالوں سے متاثر نہ ہوں۔ بد قسمتی سے انڈیا انتہائی غلط انداز میں متاثر ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے دوبارہ کوئی حرکت کی تو اسے پھر سبق سکھائیں گے: وزیراعظم
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد حملے ہو رہے ہیں اور ہم دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پرعزم ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ میری والدہ بھی دہشت گردی میں شہید ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال نہیں ہونا چاہیے، بھارت نے بنا تحقیق پہلگام حملے کا پاکستان پر الزام لگا کر پاکستان کی سرحدی خلاف ورزی کی اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جبکہ وزیراعظم پاکستان نے غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آج بھی خطے کے پُرامن حل کا خواہاں ہے اور ابھی تک بھارت کے خلاف ہم نے کوئی بھی جارحانہ قدم نہیں اٹھایا پھر بھی بھارت سندھ طاس معاہدے سمیت دیگر چیزوں پر جارحیت کررہا ہے۔ انہون نے پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب عالمی برادری کو پائیدار امن اور جنگ بندی کیلیے بھی آگے آنا ہوگا، عالمی برادری کو کسی بھی بڑے تصادم سے پہلے مداخلت کرنا ہوگی۔