ڈیفنس تشدد کیس: متاثرہ لڑکے نے واقعہ کی روداد سنا دی
 سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی کے پوش علاقے میں بااثر کارسوار شخص کے تشدد کا نشانہ بننے والے متاثرہ لڑکے نے واقعہ کی روداد سنا دی۔
فائل فوٹو
کراچی: (سنو نیوز) سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی کے پوش علاقے میں بااثر کارسوار شخص کے تشدد کا نشانہ بننے والے متاثرہ لڑکے نے واقعہ کی روداد سنا دی۔

متاثرہ لڑکے نے بتایا کہ میری بہن ڈیفنس میں دفترمیں نوکری کرتی ہے، خیابان اتحاد میں دونوں بہنوں کو لینے جارہا تھا، جیسے ہی بہنوں کے قریب پہنچا تو گاڑی سے ٹکرہوئی، گاڑی میں سوار شخص نے تشدد کرنا شروع کردیا۔

لڑکے کا کہنا تھا کہ میں معافی مانگتا رہا مگر وہ لوگ مجھے مسلسل مارتے رہے، قریب موجود شخص نے مجھے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھایا، اسلحہ بردار شخص بھی شدید تشدد کا نشانہ بناتا رہا، میری بہنیں سلمان فاروقی اور دوسرے شخص سے معافی مانگتی رہیں۔

متاثرہ شہری نے مزید بتایا کہ بعدازاں ان افراد نے مجھے شدید مارنے کے بعد ڈرا دھمکاکر چھوڑ دیا ۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیفنس فیز 6 میں شہری پر بہیمانہ تشدد، ملزم سلمان فاروقی گرفتار

یاد رہے کہ یکم اور 2 جون کی درمیانی شب کراچی کے علاقے خیابان اتحاد میں ایک بااثر شخص نے معمولی ٹریفک صورتحال پر ایک موٹرسائیکل سوار شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا۔

بااثر شخص سلمان فاروقی اور اس کے حفاظتی گارڈز نے نہ صرف متاثرہ شخص کو گالم گلوچ کی بلکہ اس کی بہنوں کی موجودگی اور بارہا معافی مانگنے کے باوجود تشدد جاری رکھا۔

واقعہ کی اطلاع پر پولیس نے سلمان فاروقی کے گارڈز کو حراست میں لے لیا تاہم بعدازاں ملزم سلمان فاروقی کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ ملزم کی گاڑی بھی قبضہ میں لے لی گئی۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی، صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔