تنخواہ دار طبقے کیلئے خوشخبری
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے دی گئی تجاویز پر نرمی برتتے ہوئے انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر رضامندی ظاہر کر دی
آئی ایم ایف نے حکومتی تجاویز پر نرمی برتتے ہوئے انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر رضامندی ظاہر کی/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) تنخواہ دار طبقے سے وابستہ کروڑوں پاکستانیوں کیلئے خوشخبری سامنے آگئی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے دی گئی تجاویز پر نرمی برتتے ہوئے انکم ٹیکس کی شرح میں کمی پر رضامندی ظاہر کر دی۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ نئے انکم ٹیکس اسلاب کے تحت مختلف ماہانہ تنخواہوں پر ٹیکس کی شرح کچھ اس طرح مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔ ماہانہ 1 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس کی شرح 2.5 فیصد رکھی جائے گی۔ ماہانہ 1 لاکھ 83 ہزار روپے آمدن پر 12.5 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہو سکتا ہے۔ جن افراد کی تنخواہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے ماہانہ ہوگی، ان پر 22.5 فیصد انکم ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا پٹرول و دیگر اشیاء کی نقد خریداری پر اضافی رقم لینے کا مطالبہ

3 لاکھ 33 ہزار روپے تک کی ماہانہ تنخواہ رکھنے والوں پر 27.5 فیصد ٹیکس عائد ہو سکتا ہے جبکہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے سے زائد آمدن والے افراد پر انکم ٹیکس کی شرح 32.5 فیصد تک ہو سکتی ہے۔

یہ مجوزہ شرحیں آئندہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ کا حصہ بننے کا امکان رکھتی ہیں اور اگر ان پر اتفاق ہو گیا تو یہ لاکھوں متوسط اور اعلیٰ آمدنی والے ملازمین کو متاثر کریں گی۔ اس اقدام سے حکومت کو محصولات بڑھانے میں مدد ملے گی جبکہ کم آمدن والے ملازمین کو کچھ ریلیف ملنے کی امید ہے۔

آئندہ چند دنوں میں بجٹ کی حتمی شکل سامنے آنے کی توقع ہے، جس میں انکم ٹیکس کے نئے اسلاب اور دیگر اقتصادی اصلاحات کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔