
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ نیا کرایہ یکم جون 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ اب اورنج لائن، گرین لائن، بلیو لائن میٹرو اور الیکٹرک بس سروسز کا یکطرفہ کرایہ 50 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسٹاپ ٹو اسٹاپ سفر پر بھی یہی کرایہ وصول کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ یہ بسیں اسلام آباد کے مختلف 17 روٹس پر روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 90 ہزار سے زائد مسافروں کو سفری سہولیات فراہم کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف ملنے کا امکان
شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی نے جینا دوبھر کر رکھا ہے، اب حکومت نے سفری سہولت کو بھی ان کی پہنچ سے دور کر دیا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو روزانہ میٹرو اور الیکٹرک بسوں پر انحصار کرتے ہیں، انہیں اب ماہانہ بجٹ میں نمایاں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔
مسافروں نے شکایت کی ہے کہ حکومت کی جانب سے سبسڈی ختم کر کے عوام پر اضافی بوجھ ڈالنا ناانصافی ہے۔ کئی ملازمین نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کم سے کم تنخواہ 37 ہزار روپے ماہانہ مقررہ معیار کے مطابق ادا نہیں کی جاتی، تب تک اس طرح کے فیصلے غریب طبقے کے لیے مزید مشکلات پیدا کریں گے۔
متعلقہ حکام کے مطابق کرایوں میں اضافے کا فیصلہ بس سروس کے بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور دیگر معاشی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ تاہم اس فیصلے نے غریب اور متوسط طبقے کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔