
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی اس کے باوجود بھارت نے یہ اقدام اٹھایا، جوہری ہتھیاروں کی طرف کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا تاہم صورتحال خطرناک تھی، مستقبل میں جارحیت ہوئی تو متنازع علاقوں کیساتھ دونوں ممالک متاثر ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت جان لے پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا: فیلڈ مارشل
جنرل ساحر شمشادمرزا کا کہنا تھا کہ پہلے ہماری کشیدگی متنازع علاقے تک محدود رہتی تھی، اس بار کشیدگی بین الاقوامی سرحد تک پہنچ گئی تھی، مستقبل میں بھی یہ کشیدگی متنازع علاقے تک محدود نہیں رہے گی، اس بار بھارت نے پہلے شہروں پھر سرحد اور ایل اوسی پر جارحیت کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کے 24 گھنٹے میں ہی سندھ طاس معاہدہ معطلی کا اعلان کیا، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا فیصلہ بغیر کسی ثبوت کیا، شنگری لا فورم پر بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف سے ملاقات کا ارادہ نہیں۔