
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا، جہاں چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے انہیں بریفنگ دی۔ اس موقع پر سیکٹر آئی ایٹ میں 10 منزلہ نادرا میگا سینٹر کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا، جبکہ اجلاس میں شہریوں کے بائیومیٹرک ڈیٹا کی حفاظت سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ مختلف سرکاری ادارے اور سروس فراہم کنندگان شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات اپنے ڈیٹابیسز میں محفوظ کر رہے ہیں، جس کے باعث یہ حساس ڈیٹا چوری یا غلط استعمال کا شکار ہو سکتا ہے۔ وزیر داخلہ نے ہدایت جاری کی کہ تمام ادارے شہریوں کا بائیومیٹرک ڈیٹا الگ اسٹور کرنا بند کریں۔
یہ بھی پڑھیں:نادرا کا شہریوں کی سہولت کیلئے انقلابی قدم
اجلاس میں ایک اہم اقدام یہ بھی اٹھایا گیا کہ 2017 یا اس سے پہلے کے زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ موبائل سمز فوری طور پر بند کی جائیں گی۔ پی ٹی اے کے تعاون سے ان سمز کو بھی بلاک کیا جا رہا ہے جو وفات پا چکے افراد کے نام پر فعال ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ نے ملک بھر میں چہرہ شناسی ٹیکنالوجی (Facial Recognition Technology) کو 31 دسمبر 2025 تک نافذ کرنے کی ہدایت کی، جس کی نگرانی وزارت داخلہ خود کرے گی۔
ذہن نشین رہے کہ یہ فیصلے ڈیجیٹل سکیورٹی کو مضبوط بنانے اور جعلی شناخت کیخلاف کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں۔