
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیرصدارت چینی کی قیمتوں اور فراہمی سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں شوگر ملز مالکان اور دیگر متعلقہ فریقین نے شرکت کی۔ وزارت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیداوار کی لاگت میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے وزارت اور مل مالکان باہمی رضامندی سے ایک فریقِ ثالث آڈٹ فرم کی خدمات حاصل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی و ملکی صرافہ بازاروں میں سونا ہزاروں روپے سستا
اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ اقدام مستقبل میں چینی کی قیمتوں کے تعین کو شفاف، منصفانہ اور اعداد و شمار کی بنیاد پر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے ۔اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ آڈٹ کی رپورٹ اور باہمی مشاورت کی روشنی میں عید کے بعد چینی کی نئی قیمت کا تعین کیا جائے گا۔اعلامیہ کے مطابق حکومت کا شفاف قیمتوں کے تعین کے لیے بڑا اقدام ہے، عوام کو ریلیف دینے کے لیے شوگر ملز نے مثبت ردعمل دیا جب کہ چینی کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول کے لیے مضبوط اقدامات جاری ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ مصنوعی مہنگائی کے سدباب کے لیے وزارت متحرک ہے، عوامی مفاد کے لیے حکومت اور صنعت کاروں میں مشاورت جاری ہے۔
وفاقی وزیرِ نے شوگر ملز مالکان کی جانب سے عیدالاضحیٰ تک چینی کی ایکس مل قیمت میں عارضی کمی کے اعلان کو سراہا اور اسے صارفین کو فوری ریلیف دینے کی مثبت کاوش قرار دیا۔ رانا تنویر حسین نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ شفافیت، منصفانہ قیمتوں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔